Add To collaction

تم اگرچہ غیر اہم لڑکی ہو دنیا کی نظر میں

ہم مسافر ہیں یہاں اپنا کوئی کشور نہ سمجھے

یہ جو دنیا ہے سرائے ہے کوئی بھی گھر نہ سمجھے

ضبط کچھ باقی نہیں لاغر ہیں گرنے والے ہیں ہم
ہم کو یوں سنبھالیے دنیا ہمیں لاغر نہ سمجھے

تم اگرچہ غیر اہم لڑکی ہو دنیا کی نظر میں
نفرتوں والے تری آنکھوں کا یہ ساگر نہ سمجھے

سوچا دنیا کو چلائیں اپنی مرضی کے مطابق
بس یہی غلطی ہوئی دنیا کے ہم تیور نہ سمجھے

آج شب سونا نہیں ہے آج ہوں گی ڈھیر باتیں
چشم دل ان ساعتوں کو خوبیِ منظر نہ سمجھے

ایک مدت تک محبت کو لیے پھرتے رہے ہیں
ہم بھی سادہ دل سفارت کو یونہی اکثر نہ سمجھے

واقعی یہ خستہ حالی ہے محبت کی بدولت
کچھ پریشاں ہیں مگر کوئی منکر نہ سمجھے

ہم محبت کے امیں اعجاز ہم اس کے پیمبر 
کیا اگر کوئی پیمبر سمجھے یا یکسر نہ سمجھے

   15
7 Comments

Arshik

05-Oct-2022 09:24 PM

بہترين

Reply

Nancy

05-Oct-2022 09:13 PM

👌👏🙏🏻

Reply

नंदिता राय

04-Oct-2022 10:42 PM

👏👌🙏🏻

Reply