تم اگرچہ غیر اہم لڑکی ہو دنیا کی نظر میں
ہم مسافر ہیں یہاں اپنا کوئی کشور نہ سمجھے
یہ جو دنیا ہے سرائے ہے کوئی بھی گھر نہ سمجھے
ضبط کچھ باقی نہیں لاغر ہیں گرنے والے ہیں ہم
ہم کو یوں سنبھالیے دنیا ہمیں لاغر نہ سمجھے
تم اگرچہ غیر اہم لڑکی ہو دنیا کی نظر میں
نفرتوں والے تری آنکھوں کا یہ ساگر نہ سمجھے
سوچا دنیا کو چلائیں اپنی مرضی کے مطابق
بس یہی غلطی ہوئی دنیا کے ہم تیور نہ سمجھے
آج شب سونا نہیں ہے آج ہوں گی ڈھیر باتیں
چشم دل ان ساعتوں کو خوبیِ منظر نہ سمجھے
ایک مدت تک محبت کو لیے پھرتے رہے ہیں
ہم بھی سادہ دل سفارت کو یونہی اکثر نہ سمجھے
واقعی یہ خستہ حالی ہے محبت کی بدولت
کچھ پریشاں ہیں مگر کوئی منکر نہ سمجھے
ہم محبت کے امیں اعجاز ہم اس کے پیمبر
کیا اگر کوئی پیمبر سمجھے یا یکسر نہ سمجھے
Arshik
05-Oct-2022 09:24 PM
بہترين
Reply
Nancy
05-Oct-2022 09:13 PM
👌👏🙏🏻
Reply
नंदिता राय
04-Oct-2022 10:42 PM
👏👌🙏🏻
Reply